حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام الحاج مولانا ابن حسن املوی (صدرالافاضل،واعظ) بانی و سرپرست حسن اسلامک ریسرچ سینٹر املو مبارکپور و ترجمان مجمع علماء و واعظین پوروانچل نے بروز جمعہ بوقت بعد نماز مغرب بمقام مولانا علی میاں ندوی حج ہاؤس، سروجنی نگر،لکھنؤ عازمینِ حج کی فلائٹ کی روانگی کے موقع پر منعقدہ دعائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خانۂ کعبہ کسی ایک قوم و قبیلہ کے لیے نہیں، کسی خاص ملک و ملت کے لیے نہیں ہے، بلکہ خانۂ کعبہ کی تعمیر و تاسیس کا مقصد خود خداوند عالم نے قرآن مجید میں واضح طور پر یوں ارشاد فرمایا ہے: بیشک سب سے پہلا گھر جو اس روئے زمین پر انسانوں کے لیے بنایا گیا وہ مکہ معظمہ میں ہے جو تمام عالمین کے لیے ہدایت اور برکت کا مرکز ہے۔ اور جب تعمیر کعبہ مکمل ہو گئی تو اللہ نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو حکم دیا کہ اے ابراہیم انسانوں کو حج کے لئے پکارو،،۔ اس کا کھلا ہوا مطلب ہے کہ کعبہ کا مقصد عالمی امن عامہ کے قیام و استحکام کے لئے جد وجود کرنا،عالمی انسانی معاشرہ کو انسان سازی و انسانی ہمدردی و یکجہتی کی ترغیب دلانا اور خود کو اعلیٰ درجے کا انسان بننے کی کوشش کرنا ہے۔ایسا انسان جس کا تصور و تخیل مرزا غالب نے اپنے شعر میں کیا ہے:بسکہ دشوار ہے ہر کام کا آساں ہونا۔آدمی کو بھی میسر نہیں انساں ہونا۔ یاد رکھئیے آدمی ہونا اور بات ہے انسان ہونا اور بات ہے۔میری گزارش ہے کہ آپ آدمی بن کر جائیں اور اچھے انسان بن کر آئیں۔


پروگرام کی ابتداء میں جناب حاجی سعید حسن صاحب لکھنؤی نے حفاظتی امور کے تعلق سے اہم معلومات پیش کیں۔
آخر میں اتر پردیش اسٹیٹ حج کمیٹی اترپردیش کی جانب سے منعقدہ دعائیہ پروگرام کے روح روں،ناظم و سرپرست محترم جناب مفتی آفتاب عالم صاحب ندوی مبلغ ندوۃ العلماء نے حج و عمرہ کے واجبات و مستحبات پر روشنی ڈالتے ہوئے دعاء کی ضرورت اہمیت اور افادیت پر سیر حاصل گفتگو کی۔

مفتی آفتاب عالم ندوی صاحب نے پروگرام کی نظامت کے دوران کہا کہ آج شیعہ عازمین حج کی فلائٹ روانہ ہو رہی ہے، اس کی مناسبت سے شیعہ عازمین کو خطاب کرنے کے لئے شیعہ عالم و خطیب کو بھی پروگرام میں دعوت دی گئی ہے یہ ایسا پہلا موقع ہے۔

مفتی صاحب موصوف نے ہمارے نمائندے کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ آج یہ پہلا موقع ہے کہ کوئی حجن بغیر حجاب کے نہیں ہے، یہ بھی اتر پردیش ریاستی حج کمیٹی اتر پردیش کی حسن خدمات کا نتیجہ ہوسکتا ہے۔
پروگرام کے دوران میں آج کی فلائٹ سے روانہ کئے جانے والے تیں حج انسپکٹر حضرات نے بھی اپنا اپنا تعارف پیش کیا اور عازمینِ حج کی بھرپور مدد کرنے کی یقین دہانی کروائی۔
پروگرام کا اختتام مفتی آفتاب عالم ندوی صاحب کی دعاء خوانی پر ہوا۔

پروگرام سے قبل اتر پردیش ریاستی حج کمیٹی اتر پردیش کے سکریٹری محترم عالی جناب ایس،پی،تیواری صاحب کی خدمت میں ان کے آفس میں الحاج مولانا ابن حسن املوی صاحب واعظ بانی و سرپرست حسن اسلامک ریسرچ سینٹر املو مبارکپور و ترجمان مجمع علماء و واعظین پورو آنچل نے ایک شکریہ کا خط اردو میں تحریر کیا ہوا بذریعہ الحاج ماسٹر ساغر حسینی صاحب املوی حج انسپکٹر کے ہمراہ پیش کیا جس کو موصوف نے پہلے زبانی سنا اس کے بعد خندہ پیشانی کے ساتھ دستخط کرکے وصول کیا اور عارف رؤف صاحب ایڈمنسٹریٹر آفیسر کو حکم دیا کہ اس لیٹر کو فائل میں محفوظ رکھا جائے۔

محمد جاوید خان صاحب آفیسر آن اسپیشل ڈیوٹی نے ہمارے نمائندہ سے بات چیت کرتے بتایا کہ آج کی فلائٹ میں کل 288عازمین حج روانہ کئے جارہے ہیں، جن میں 76جحفہ میقات سیلیکٹ کرنے والے (یعنی شیعہ عازمین حج)،7,بہارکے،156,مئو سے،77,اعظم گڑھ کے شامل ہیں۔
واضح رہے کہ چند برسوں سے مرکزی اور ریاستی حج کمیٹیوں کی حسن خدمات بشمول انتخاب حج انسپکٹران و دیگر اقدامات کے سبب کافی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے۔
عازمینِ حج کو ہر ممکن بہترین سہولیات بہم پہنچانے کے لئے حج کمیٹی آف انڈیا پوری طرح آمادہ اور کوشاں ہے۔









آپ کا تبصرہ